احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

23: بَابُ: الزَّكَاةُ
باب: زکاۃ کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 5031
اخبرنا محمد بن سلمة، قال: حدثنا ابن القاسم، عن مالك، قال: حدثني ابو سهيل، عن ابيه , انه سمع طلحة بن عبيد الله، يقول: جاء رجل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم من اهل نجد ثائر الراس , يسمع دوي صوته , ولا يفهم ما يقول حتى دنا , فإذا هو يسال عن الإسلام ؟ قال له رسول الله صلى الله عليه وسلم:"خمس صلوات في اليوم والليلة"، قال: هل علي غيرهن ؟ قال:"لا , إلا ان تطوع"، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"وصيام شهر رمضان"، قال: هل علي غيره ؟ قال:"لا , إلا ان تطوع"، وذكر له رسول الله صلى الله عليه وسلم الزكاة، فقال: هل علي غيرها ؟ قال:"لا , إلا ان تطوع"، فادبر الرجل وهو، يقول: لا ازيد على هذا ولا انقص منه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"افلح إن صدق".
طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اہل نجد میں سے ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، جس کے بال بکھرے ہوئے تھے، اس کی گنگناہٹ سنائی دیتی تھی لیکن سمجھ میں نہیں آتا تھا کہ وہ کیا کہہ رہا ہے۔ جب وہ قریب ہوا تو معلوم ہوا کہ وہ اسلام کے بارے میں پوچھ رہا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: دن رات میں پانچ وقت کی نماز، اس نے کہا: اس کے علاوہ کچھ اور بھی ہیں میرے اوپر؟ آپ نے فرمایا: نہیں، سوائے اس کے کہ تم نفل (سنت) پڑھنا چاہو، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رمضان کے مہینے کے روزے، اس نے کہا: میرے اوپر اس کے علاوہ کچھ اور بھی روزے ہیں؟ آپ نے فرمایا: نہیں، سوائے اس کے کہ تم نفل ادا کرو، اور پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے زکاۃ کا ذکر کیا۔ اس نے کہا: میرے اوپر اس کے علاوہ بھی ہے؟ آپ نے فرمایا: نہیں سوائے اس کے کہ تم نفل دینا چاہو، پھر وہ منہ موڑ کر چلا اور کہہ رہا تھا: نہ اس سے زیادہ کروں گا اور نہ اس سے کم کروں گا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر اس نے سچ کہا ہے تو وہ کامیاب ہوا۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: 459 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: زکاۃ بھی ایمان کے ارکان اور پہچان میں سے ہے اس لیے مؤلف نے یہ عنوان قائم کیا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: