احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

55: بَابُ: إِبَاحَةِ الصَّلاَةِ بَيْنَ الْوِتْرِ وَبَيْنَ رَكْعَتَىِ الْفَجْرِ
باب: وتر اور فجر کی دو رکعت سنت کے درمیان نفل پڑھنے کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 1757
اخبرنا عبيد الله بن فضالة بن إبراهيم، قال: حدثنا محمد يعني ابن المبارك الصوري، قال: حدثنا معاوية يعني ابن سلام، عن يحيى بن ابي كثير، قال: اخبرني ابو سلمة بن عبد الرحمن، انه سال عائشة عن صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم من الليل , فقالت:"كان يصلي ثلاث عشرة ركعة، تسع ركعات قائما يوتر فيها وركعتين جالسا، فإذا اراد ان يركع قام فركع وسجد، ويفعل ذلك بعد الوتر، فإذا سمع نداء الصبح قام فركع ركعتين خفيفتين".
یحییٰ بن ابی کثیر کہتے ہیں کہ مجھے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے خبر دی ہے کہ انہوں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز کے بارے میں پوچھا، تو انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم تیرہ رکعت پڑھتے تھے، نو رکعت کھڑے ہو کر، اس میں وتر بھی ہوتی اور دو رکعت بیٹھ کر، تو جب آپ رکوع کرنے کا ارادہ کرتے تو کھڑے ہو جاتے، اور رکوع اور سجدہ کرتے، اور ایسا آپ وتر کے بعد کرتے تھے، پھر جب آپ فجر کی اذان سنتے تو کھڑے ہوتے، اور دو ہلکی ہلکی رکعتیں پڑھتے۔

تخریج دارالدعوہ: وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الأذان 12 (619)، صحیح مسلم/المسافرین 17 (738)، سنن ابی داود/الصلاة 316 (1340)، (تحفة الأشراف: 17781)، مسند احمد 6/52، 53، 81، 128، 138، 178، 182، 189، 213، 222، 230، 239، 249، 279، سنن الدارمی/الصلاة 165 (1515)، ویأتی عند المؤلف بأرقام1781، 1782 (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: