احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

9: بَابُ: الْمُؤَذِّنَيْنِ لِلْمَسْجِدِ الْوَاحِدِ
باب: ایک مسجد میں دو مؤذن ہونے کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 638
اخبرنا قتيبة، عن مالك، عن عبد الله بن دينار، عن ابن عمر، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:"إن بلالا يؤذن بليل، فكلوا واشربوا حتى ينادي ابن ام مكتوم".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلال رات ہی میں اذان دیتے ہیں تو تم لوگ کھاؤ پیو ۱؎ یہاں تک کہ (عبداللہ) ابن ام مکتوم اذان دیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأذان 12 (620)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الصلاة 3 (14)، (تحفة الأشراف: 7237) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: بلال رضی اللہ عنہ سحری کے لیے سونے والوں کو جگاتے ہیں، اور فجر کی تیاری کے لیے رات باقی رہتی تھی تبھی اذان دیتے تھے، اور عبداللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ صبح صادق کے طلوع ہونے کے بعد اذان دیا کرتے تھے، اس لیے بلال رضی اللہ عنہ کی اذان پر کھاتے پیتے رہنے کی اجازت دی گئی۔

قال الشيخ الألباني: سكت عنه الشيخ

Share this: