احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

89: بَابُ: نَوْعٌ آخَرُ مِنَ الدُّعَاءِ عِنْدَ الاِنْصِرَافِ مِنَ الصَّلاَةِ
باب: نماز سے سلام پھیر کر پلٹنے پر ایک اور دعا کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 1347
اخبرنا عمرو بن سواد بن الاسود بن عمرو، قال: حدثنا ابن وهب، قال: اخبرني حفص بن ميسرة، عن موسى بن عقبة، عن عطاء بن ابي مروان، عن ابيه، ان كعبا حلف له بالله الذي فلق البحر لموسى إنا لنجد في التوراة، ان داود نبي الله صلى الله عليه وسلم:"كان إذا انصرف من صلاته , قال: اللهم اصلح لي ديني الذي جعلته لي عصمة , واصلح لي دنياي التي جعلت فيها معاشي , اللهم إني اعوذ برضاك من سخطك , واعوذ بعفوك من نقمتك , واعوذ بك منك , لا مانع لما اعطيت ولا معطي لما منعت , ولا ينفع ذا الجد منك الجد"قال: وحدثني كعب , ان صهيبا حدثه، ان محمدا صلى الله عليه وسلم , كان يقولهن عند انصرافه من صلاته.
ابومروان روایت کرتے ہیں کہ کعب رضی اللہ عنہ نے ان سے اس اللہ کی قسم کھا کر کہا جس نے موسیٰ کے لیے سمندر پھاڑا کہ ہم لوگ تورات میں پاتے ہیں کہ اللہ کے نبی داود علیہ السلام جب اپنی نماز سے سلام پھیر کر پلٹتے تو کہتی: «اللہم أصلح لي ديني الذي جعلته لي عصمة وأصلح لي دنياى التي جعلت فيها معاشي اللہم إني أعوذ برضاك من سخطك وأعوذ بعفوك من نقمتك وأعوذ بك منك لا مانع لما أعطيت ولا معطي لما منعت ولا ينفع ذا الجد منك الجد» اے اللہ! میرے لیے میرے دین کو درست فرما دے جسے تو نے میرے لیے بچاؤ کا ذریعہ بنایا ہے، اور میرے لیے میری دنیا درست فرما دے جس میں میری روزی ہے، اے اللہ! میں تیری ناراضگی سے تیری رضا مندی کی پناہ چاہتا ہوں، اور تیرے عذاب سے تیرے عفو و درگزر کی پناہ چاہتا ہوں، اور میں تجھ سے تیری پناہ چاہتا ہوں، نہیں ہے کوئی روکنے والا اس کو جو تو دیدے، اور نہ ہی ہے کوئی دینے والا اسے جسے تو روک لے، اور نہ مالدار کو اس کی مالداری بچا پائے گی۔ ابومروان کہتے ہیں: اور کعب رضی اللہ عنہ نے مجھ سے بیان کیا کہ صہیب رضی اللہ عنہ نے ان سے بیان کیا ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ان کلمات کو نماز سے سلام پھیر کر پلٹنے پر کہا کرتے تھے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 4971)، وقد أخرجہ المؤلف فی عمل الیوم واللیلة 53 (137) (ضعیف الإسناد)

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

Share this: