احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

136: بَابُ: إِبَاحَةِ الْكَلاَمِ فِي الطَّوَافِ
باب: دوران طواف بات چیت کے جواز کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 2925
اخبرنا يوسف بن سعيد، قال: حدثنا حجاج، عن ابن جريج، قال: اخبرني الحسن بن مسلم. ح والحارث بن مسكين قراءة عليه وانا اسمع، عن ابن وهب، اخبرني ابن جريج، عن الحسن بن مسلم، عن طاوس، عن رجل ادرك النبي صلى الله عليه وسلم، قال:"الطواف بالبيت صلاة فاقلوا من الكلام", اللفظ ليوسف خالفه حنظلة بن ابي سفيان.
طاؤس سے روایت ہے کہ ایک شخص جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پایا ہے، کہتے ہیں: بیت اللہ کا طواف نماز ہے تو (دوران طواف) باتیں کم کرو۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں) اس حدیث کے الفاظ یوسف (یوسف بن سعید) کے ہیں۔ حنظلہ بن ابی سفیان نے ان کی یعنی حسن ۱؎ مخالفت کی ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 5694)، مسند احمد (3/414 و4/64 و5/377) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یہاں مخالفت سے لفظی مخالفت مراد ہے، معنوی نہیں کیونکہ مبہم اور مفسر میں کوئی تضاد نہیں ہے، حسن نے صحابی کے نام کو مبہم رکھا ہے، اور حنظلہ نے نام کی وضاحت کر دی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: