احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

11: بَابُ: شَأْنِ الْهِجْرَةِ
باب: ہجرت کے معاملہ کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 4169
اخبرنا الحسين بن حريث، قال: حدثنا الوليد بن مسلم، قال: حدثنا الاوزاعي، عن الزهري، عن عطاء بن يزيد الليثي، عن ابي سعيد: ان اعرابيا سال رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الهجرة ؟، فقال:"ويحك , إن شان الهجرة شديد، فهل لك من إبل ؟"، قال: نعم، قال:"فهل تؤدي صدقتها ؟". قال: نعم. قال:"فاعمل من وراء البحار، فإن الله عز وجل لن يترك من عملك شيئا".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہجرت کے متعلق سوال کیا تو آپ نے فرمایا: تمہارا برا ہو۔ ہجرت کا معاملہ تو سخت ہے۔ کیا تمہارے پاس اونٹ ہیں؟ اس نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: کیا تم ان کی زکاۃ نکالتے ہو؟ کہا: جی ہاں، آپ نے فرمایا: جاؤ، پھر سمندروں کے اس پار رہ کر عمل کرو، اللہ تمہارے عمل سے کچھ بھی کم نہیں کرے گا ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الزکاة 36 (1452)، الہبة 35 (2633)، مناقب الأنصار 45 (3923)، الأدب 95 (6165)، صحیح مسلم/الإمارة 20 (87)، سنن ابی داود/الجہاد 1 (2474)، (تحفة الأشراف: 4153)، مسند احمد (3/14، 64 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: مفہوم یہ ہے کہ تمہاری جیسی نیت ہے اس کے مطابق تمہیں ہجرت کا ثواب ملے گا تم خواہ کہیں بھی رہو۔ اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ہجرت ان لوگوں پر واجب ہے جو اس کی طاقت رکھتے ہوں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: