احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

24: بَابُ: الرُّخْصَةِ فِي إِنْشَادِ الشِّعْرِ الْحَسَنِ فِي الْمَسْجِدِ
باب: مسجد میں اچھے اشعار پڑھنے کی رخصت کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 717
اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا سفيان، عن الزهري، عن سعيد بن المسيب، قال: مر عمر، بحسان بن ثابت وهو ينشد في المسجد فلحظ إليه، فقال: قد انشدت وفيه من هو خير منك، ثم التفت إلى ابي هريرة، فقال: اسمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:"اجب عني، اللهم ايده بروح القدس"؟ قال: اللهم نعم.
سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ عمر رضی اللہ عنہ حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کے پاس سے گزرے، وہ مسجد میں اشعار پڑھ رہے تھے، تو عمران رضی اللہ عنہ کی طرف گھورنے لگے، تو انہوں نے کہا: میں نے (مسجد میں) شعر پڑھا ہے، اور اس میں ایسی ہستی موجود ہوتی تھی جو آپ سے بہتر تھی، پھر وہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی طرف متوجہ ہوئے، اور پوچھا: کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (مجھ سے) یہ کہتے نہیں سنا کہ تم میری طرف سے (کافروں کو) جواب دو، اے اللہ! روح القدس کے ذریعہ ان کی تائید فرما!، تو ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا! ہاں (سنا ہے)۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الصلاة 68 (453)، بدء الخلق 6 (3212)، الأدب 91 (6152)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة 34 (2485)، سنن ابی داود/الأدب 95 (5013، 5014) مختصراً، (تحفة الأشراف: 3402)، مسند احمد 5/222، وفی الیوم واللیلة (171) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: