احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

192: بَابُ: التَّكْبِيرِ فِي الْمَسِيرِ إِلَى عَرَفَةَ
باب: عرفہ جاتے ہوئے تکبیر کہنے کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 3003
اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: انبانا الملائي يعني ابا نعيم الفضل بن دكين , قال: حدثنا مالك، قال: حدثني محمد بن ابي بكر الثقفي، قال: قلت لانس ونحن غاديان من منى إلى عرفات:"ما كنتم تصنعون في التلبية مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في هذا اليوم ؟ قال:"كان الملبي يلبي فلا ينكر عليه، ويكبر المكبر فلا ينكر عليه".
محمد بن ابی بکر ثقفی کہتے ہیں کہ میں نے انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا اور ہم منیٰ سے عرفات جا رہے تھے کہ آج کے دن آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (منیٰ سے عرفات جاتے ہوئے) کس طرح تلبیہ پکارتے تھے، تو انہوں نے کہا: تلبیہ پکارنے والا تلبیہ پکارتا تو اس پر کوئی نکیر نہیں کی جاتی تھی، اور تکبیر کہنے والا تکبیر کہتا تھا، تو اس پر بھی کوئی نکیر نہیں کی جاتی تھی۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/العیدین 12 (970)، الحج 86 (1659)، صحیح مسلم/الحج46 (1285)، سنن ابن ماجہ/الحج 53 (3008)، (تحفة الأشراف: 1452)، موطا امام مالک/الحج 13 (43)، مسند احمد (3/110، 240)، سنن الدارمی/المناسک 48 (1919) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: