احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

41: بَابُ: مَنْ أُصِيبَ أَنْفُهُ هَلْ يَتَّخِذُ أَنْفًا مِنْ ذَهَبٍ
باب: کیا جس کی ناک کٹ جائے وہ سونے کی ناک لگوا سکتا ہے؟
سنن نسائي حدیث نمبر: 5164
اخبرنا محمد بن معمر، قال: حدثنا حبان، قال: حدثنا سلم بن زرير، قال: حدثنا عبد الرحمن بن طرفة، عن جده عرفجة بن اسعد، انه اصيب انفه يوم الكلاب في الجاهلية، فاتخذ انفا من ورق , فانتن عليه ,"فامره النبي صلى الله عليه وسلم ان يتخذ انفا من ذهب".
عرفجہ بن اسعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ زمانہ جاہلیت میں جنگ کلاب کے دن ان کی ناک کٹ گئی، تو انہوں نے چاندی کی ناک بنوا لی، پھر اس میں بدبو آ گئی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سونے کی ناک بنوانے کا حکم دیا۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الخاتم 7 (4232، 4233)، سنن الترمذی/اللباس 31 (1770)، (تحفة الأشراف: 9895)، مسند احمد (5/13، 23) (حسن)

وضاحت: ۱؎: کلاب ایک چشمے یا کنویں کا نام ہے، زمانہ جاہلیت میں اس کے پاس ایک عظیم جنگ لڑی گئی تھی۔ اسی حدیث سے استدلال کرتے ہوئے علماء نے بوقت حاجت سونے کی ناک بنوانے اور دانتوں کو سونے کے تار سے باندھنے کو مباح قرار دیا ہے۔

قال الشيخ الألباني: حسن

Share this: