احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

30: بَابُ: أَبْوَالِ الإِبِلِ
باب: اونٹ کے پیشاب کے حکم کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 3503
حدثنا نصر بن علي الجهضمي , حدثنا عبد الوهاب , حدثنا حميد , عن انس , ان ناسا من عرينة قدموا على رسول الله صلى الله عليه وسلم فاجتووا المدينة، فقال صلى الله عليه وسلم:"لو خرجتم إلى ذود لنا , فشربتم من البانها وابوالها"ففعلوا.
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس قبیلہ عرینہ کے کچھ لوگ آئے، انہیں مدینے کی آب و ہوا راس نہ آئی، اور بیمار ہو گئے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم ہمارے اونٹوں کے پاس جا کر ان کے دودھ اور پیشاب پیتے (تو اچھا ہوتا)، تو انہوں نے ایسا ہی کیا ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الوضوء 67 (237)، الزکاة 68 (1501)، الجہاد 152 (3018)، المغازي 37 (4192، 4193)، الطب 5 (5685)، 6 (5686)، 29 (5727)، الحدود 1 (6802)، 2 (6803)، 3 (6804)، 4 (6805)، الدیات 22 (6899)، صحیح مسلم/القسامة 2 (1671)، سنن الترمذی/الحدود 3 (4364)، الأطعمة 38 (1845)، الطب 6 (2042)، سنن النسائی/الطہارة 191 (306)، (تحفة الأشراف: 728)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/161، 163، 170، 233) (صحیح) (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے: 2578)

وضاحت: ۱؎: اونٹ کے پیشاب سے علاج کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مباح قرار دیا، لہذا ونٹ کے پیشاب کو شراب پر قیاس نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ شراب کے حرام ہونے اور اونٹ کے پیشاب کے مباح ہونے کے سلسلہ میں احادیث الگ الگ وارد ہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: