احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

26: بَابُ: النِّيَّةِ
باب: نیت کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 4227
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا يزيد بن هارون . ح وحدثنا محمد بن رمح , انبانا الليث بن سعد , قالا: انبانا يحيى بن سعيد , ان محمد بن إبراهيم التيمي اخبره , انه سمع علقمة بن وقاص , انه سمع عمر بن الخطاب وهو يخطب الناس , فقال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول:"إنما الاعمال بالنيات , ولكل امرئ ما نوى , فمن كانت هجرته إلى الله وإلى رسوله , فهجرته إلى الله وإلى رسوله , ومن كانت هجرته لدنيا يصيبها او امراة يتزوجها , فهجرته إلى ما هاجر إليه".
عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے، اور ہر آدمی کے لیے وہی ہے جس کی اس نے نیت کی ہے، تو جس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کی طرف ہوئی تو اس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کے لیے ہی ہو گی، اور جس کی ہجرت کسی دنیاوی مفاد کے لیے یا کسی عورت سے شادی کے لیے ہو تو اس کی ہجرت اسی کے لیے مانی جائے گی جس کے لیے اس نے ہجرت کی ہے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/بدء الوحي 1 (1)، الإیمان 41 (54)، العتق 6 (2529)، مناقب الأنصار 45 (3898)، النکاح 5 (5070)، الأیمان والنذور 23 (6689)، الحیل 1 (6953)، صحیح مسلم/الإمارة 45 (907)، سنن ابی داود/الطلاق 11 (2201)، سنن الترمذی/فضائل الجہاد 16 (1647)، سنن النسائی/الطہارة 60 (75)، الطلاق 24 (3467)، الأیمان والنذور 19 (3825)، (تحفة الأشراف: 10612)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/25، 43) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ہجرت کرنے کا اس کو ثواب حاصل نہ ہو گا، یہ حدیث صحیح اور مشہور ہے، اور فقہائے نے اس سے سیکڑوں مسائل نکالے ہیں، اور یہ حدیث ایک بڑی اصل ہے دین کے اصول میں سے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: