احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

37: بَابُ: الْوُضُوءِ بِالنَّبِيذِ
باب: نبیذ سے وضو کرنے کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 384
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة وعلي بن محمد قالا: حدثنا وكيع ، عن ابيه . ح وحدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا عبد الرزاق ، عن سفيان ، عن ابي فزارة العبسي ، عن ابي زيد مولى عمرو بن حريث ، عن عبد الله بن مسعود ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال له ليلة الجن:"عندك طهور"؟ قال: لا، إلا شيء من نبيذ في إداوة، قال:"تمرة طيبة، وماء طهور"، فتوضا هذا حديث وكيع.
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے «لیلۃالجن» (جنوں سے ملاقات والی رات) میں فرمایا: کیا تمہارے پاس وضو کا پانی ہے؟، انہوں نے کہا: برتن میں تھوڑے سے نبیذ کے سوا کچھ نہیں ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ پاک کھجور اور پاک پانی کا شربت ہے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا ۱؎۔ یہ وکیع کی حدیث ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الطہارة 42 (84)، سنن الترمذی/الطہارة 65 (88)، (تحفة الأشراف: 9603)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/402، 449، 450، 458) (ضعیف) (اس حدیث کی سند میں أبوزید مجہول راوی ہیں)

وضاحت: ۱؎: یہ حدیث اور بعد کی حدیث تمام محدثین کے نزدیک سخت ضعیف ہے، اور بقول امام طحاوی قابل استدلال نہیں، خود عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ «لیلۃ الجن» میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نہ تھے، لہذا نبیذ سے وضو درست نہیں، جمہور کا مذہب یہی ہے۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف / د 84 ، ت 88

Share this: