احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

11: بَابُ: مَنْ أَظْهَرَ الْفَاحِشَةَ
باب: کوئی عورت فاحشہ معلوم ہو لیکن زنا ثابت نہ ہو تو اس کے حکم کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 2559
حدثنا العباس بن الوليد الدمشقي ، حدثنا زيد بن يحيى بن عبيد ، حدثنا الليث بن سعد ، عن عبيد الله بن ابي جعفر ، عن ابي الاسود ، عن عروة ، عن ابن عباس ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"لو كنت راجما احدا بغير بينة، لرجمت فلانة، فقد ظهر فيها الريبة في منطقها وهيئتها، ومن يدخل عليها".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر میں گواہوں کے بغیر کسی کو رجم کرتا تو فلاں عورت کو کرتا، اس لیے کہ اس کی بات چیت سے اس کی شکل و صورت سے اور جو لوگ اس کے پاس آتے ہیں اس سے اس کا فاحشہ ہونا ظاہر ہو چکا ہے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5877، ومصباح الزجاجة: 905)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الطلاق 31 (5310)، 36 (5316)، الحدود 43 (6856)، صحیح مسلم/اللعان 1 (1497)، سنن النسائی/الطلاق 36 (3497)، مسند احمد (1/335، 357، 365) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر کسی عورت کا فاحشہ ہونا معلوم ہو، تو بھی اس کو زنا کی حد نہیں لگا سکتے جب تک کہ اس کی طرف سے جرم کا اعتراف و اقرار نہ ہو، یا چار آدمیوں کی گواہی کا ثبوت نہ ہو۔

قال الشيخ الألباني: صحيح وشطره الأول متفق عليه

Share this: