احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

20: بَابُ: تَشْمِيتِ الْعَاطِسِ
باب: چھینک کا جواب۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 3713
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا يزيد بن هارون , عن سليمان التيمي , عن انس بن مالك , قال: عطس رجلان عند النبي صلى الله عليه وسلم , فشمت احدهما او سمت ولم يشمت الآخر , فقيل: يا رسول الله , عطس عندك رجلان , فشمت احدهما ولم تشمت الآخر , فقال:"إن هذا حمد الله , وإن هذا لم يحمد الله".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے دو آدمیوں نے چھینکا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک کے جواب میں «يرحمك الله» اللہ تم پر رحم کرے کہا، اور دوسرے کو جواب نہیں دیا، تو عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! آپ کے سامنے دو آدمیوں نے چھینکا، آپ نے ایک کو جواب دیا دوسرے کو نہیں دیا، اس کا سبب کیا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک نے (چھینکنے کے بعد) «الحمد لله» کہا، اور دوسرے نے نہیں کہا۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأدب 123 (6221)، 127 (6225)، صحیح مسلم/الزہد 9 (2991)، سنن ابی داود/الأدب 102 (5039)، سنن الترمذی/الأدب 4 (2743)، (تحفة الأشراف: 872)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/100، 117، 176)، سنن الدارمی/الاستئذان 31 (2702) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: