احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

97: بَابُ: مَنْ جَلَّلَ الْبَدَنَةَ
باب: ہدی کے اونٹوں پر جھول ڈالنے کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 3099
حدثنا محمد بن الصباح ، انبانا سفيان بن عيينة ، عن عبد الكريم ، عن مجاهد ، عن ابن ابي ليلى ، عن علي بن ابي طالب ، قال:"امرني رسول الله صلى الله عليه وسلم ان اقوم على بدنه، وان اقسم جلالها، وجلودها، وان لا اعطي الجازر منها شيئا"، وقال:"نحن نعطيه".
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنے ہدی کے اونٹوں کی نگرانی کا حکم دیا، اور کہا کہ میں ان کی جھولیں اور ان کی کھالیں (غریبوں اور محتاجوں میں) بانٹ دوں، اور ان میں سے قصاب کو کچھ نہ دوں، آپ نے فرمایا: ہم اسے اجرت اپنے پاس سے دیں گے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الحج 113 (1707)، 120 (1716)، 121 (1717)، صحیح مسلم/الحج 61 (1317)، سنن ابی داود/الحج 20 (1769)، (تحفة الأشراف: 10219)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/29، 123، 132، 143، 154، 159)، سنن الدارمی/المناسک 89 (1983) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: قربانی کی کھال اور جھول اللہ کی راہ میں بانٹ دینا چاہئے، اور بعضوں نے کہا کہ اگر قربانی کرنے والا کھال کو اپنے گھر کے کام میں استعمال کرے جیسے بچھانے یا ڈول وغیرہ کے لیے تو بھی جائز ہے، لیکن قصاب کی اجرت میں کھال دینا کسی طرح جائز نہیں، مقصد یہ ہے کہ قربانی کے جانور کا ہر ایک جزء اللہ ہی کے واسطے رہے، اجرت میں دینا گویا اس کو بیچنا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: