احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

9: بَابُ: مَنِ اشْتَرَى أُضْحِيَّةً صَحِيحَةً فَأَصَابَهَا عِنْدَهُ شَيْءٌ
باب: آدمی نے قربانی کا جانور صحیح سالم خریدا، اس میں عیب پیدا ہو گیا تو کیا کرے؟
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 3146
حدثنا محمد بن يحيى ، ومحمد بن عبد الملك ابو بكر ، قالا: حدثنا عبد الرزاق ، عن الثوري ، عن جابر بن يزيد ، عن محمد بن قرظة الانصاري ، عن ابي سعيد الخدري ، قال:"ابتعنا كبشا نضحي به، فاصاب الذئب من اليته او اذنه، فسالنا النبي صلى الله عليه وسلم، فامرنا ان نضحي به".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے قربانی کے لیے ایک مینڈھا خریدا، پھر بھیڑئیے نے اس کے سرین یا کان کو زخمی کر دیا، ہم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے (اس سلسلے میں) سوال کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اسی کی قربانی کریں۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4298، ومصباح الزجاجة: 1089)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/32، 86) (ضعیف جدا) (سند میں جابر بن یزید الجعفی کذاب، اور اس کے شیخ محمد بن قرظہ الانصاری غیر معروف راوی ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد جدا

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف جدًا ¤ وفي رواية أحمد (78/3 ، 86) ” سمعه من أبي سعيد ، محمد ؟ قال : لا “ وجابر الجعفي : ضعيف مشهور (تقدم:356)

Share this: