احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

37: بَابُ: مَنْ نَفَى رَجُلاً مِنْ قَبِيلَةٍ
باب: غیر خاندان کے آدمی کو خاندان سے نکالنے کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 2612
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا يزيد بن هارون ، حدثنا حماد بن سلمة ، ح وحدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا سليمان بن حرب ، ح وحدثنا هارون بن حيان ، انبانا عبد العزيز بن المغيرة ، قالا: حدثنا حماد بن سلمة ، عن عقيل بن طلحة السلمي ، عن مسلم بن هيضم ، عن الاشعث بن قيس ، قال: اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم في وفد كندة ولا يروني إلا افضلهم، فقلت: يا رسول الله، الستم منا ؟ فقال:"نحن بنو النضر بن كنانة لا نقفو امنا ولا ننتفي من ابينا"، قال: فكان الاشعث بن قيس يقول: لا اوتي برجل نفى رجلا من قريش من النضر بن كنانة إلا جلدته الحد.
اشعث بن قیس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں قبیلہ کندہ کے وفد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، وہ لوگ مجھے سب سے بہتر سمجھتے تھے، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا آپ لوگ ہم میں سے نہیں ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم نضر بن کنانہ کی اولاد ہیں، نہ ہم اپنی ماں پر تہمت لگاتے ہیں، اور نہ اپنے والد سے علیحدہ ہوتے ہیں۔ راوی کہتے ہیں: اشعث بن قیس رضی اللہ عنہ کہا کرتے تھے کہ میرے پاس اگر کوئی ایسا شخص آئے جو کسی قریشی کے نضر بن کنانہ کی اولاد میں سے ہونے کا انکار کرے، تو میں اسے حد قذف لگاؤں گا۔

تخریج دارالدعوہ: تفربہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 161، ومصباح الزجاجة: 925)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/274، 5/211، 212) (حسن)

وضاحت: ۱؎: اس لئے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قریش نضر بن کنانہ کی اولاد ہیں۔

قال الشيخ الألباني: حسن

Share this: