احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

139: . بَابُ: مَا جَاءَ فِي صَلاَةِ الْمَرِيضِ
باب: بیمار کی نماز کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1223
حدثنا علي بن محمد ، حدثنا وكيع ، عن إبراهيم بن طهمان ، عن حسين المعلم ، عن ابن بريدة ، عن عمران بن حصين ، قال: كان بي الناصور، فسالت النبي صلى الله عليه وسلم عن الصلاة، فقال:"صل قائما، فإن لم تستطع فقاعدا، فإن لم تستطع فعلى جنب".
عمران بن حصین رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ مجھے ناسور ۱؎ کی بیماری تھی، تو میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز کے متعلق پوچھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم کھڑے ہو کر نماز پڑھو، اگر کھڑے ہونے کی طاقت نہ ہو تو بیٹھ کر پڑھو، اور اگر بیٹھنے کی بھی طاقت نہ ہو تو پہلو کے بل لیٹ کر پڑھو۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الصلاة 179 (952)، سنن الترمذی/الصلاة 158 (372)، (تحفة الأشراف: 10832)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/تقصیر الصلاة 19 (1117) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: باء اور نون دونوں کے ساتھ اس لفظ کا استعمال ہوتا ہے، باسور مقعد کے اندرونی حصہ میں ورم کی بیماری کا نام ہے اور ناسور ایک ایسا خراب زخم ہے کہ جب تک اس میں فاسد مادہ موجود رہے تب تک وہ اچھا نہیں ہوتا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: