24: بَابُ: مَا جَاءَ فِي تَعْجِيلِ الإِفْطَارِ
باب: افطار کرنے میں جلدی کرنے کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1697
حدثنا هشام بن عمار ، ومحمد بن الصباح ، قالا: حدثنا عبد العزيز بن ابي حازم ، عن ابيه ، عن سهل بن سعد ، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال:"لا يزال الناس بخير ما عجلوا الإفطار".
سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تک لوگ افطار میں جلدی کرتے رہیں گے، ہمیشہ خیر میں رہیں گے“ ۱؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الصوم 9 (1098)، (تحفة الأشراف: 4722)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الصوم 45 (1957)، سنن الترمذی/الصوم 13 (699)، موطا امام مالک/الصیام 3 (6)، سنن الدارمی/الصوم 11 (1741) (صحیح)
وضاحت: ۱؎: یعنی سورج ڈوبنے کے بعد روزہ کھولنے میں دیر نہ کریں گے تو ہمیشہ خیر میں رہیں گے، یہ مطلب نہیں ہے کہ وقت سے پہلے ہی روزہ کھول دیں۔