احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

20: بَابُ: زَكَاةِ الْعَسَلِ
باب: شہد کی زکاۃ کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1823
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعلي بن محمد ، قالا: حدثنا وكيع ، وسعيد بن عبد العزيز ، عن سليمان بن موسى ، عن ابي سيارة المتعي ، قال: قلت: يا رسول الله، إن لي نحلا، قال: " اد العشر "، قلت: يا رسول الله احمها لي، " فحماها لي ".
ابوسیارہ متقی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میرے پاس شہد کی مکھیاں ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کا دسواں حصہ بطور زکاۃ ادا کرو، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! یہ جگہ میرے لیے خاص کر دیجئیے، چنانچہ آپ نے وہ جگہ میرے لیے خاص کر دی ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12055، ومصباح الزجاجة: 649)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/236) (حسن) (سند میں سلیمان بن موسیٰ ضعیف ہے، سلیمان کی کسی صحابی سے ملاقات نہیں ہے، موت سے کچھ پہلے مختلط ہو گئے تھے، لیکن عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کی حدیث سے تقویت پا کر یہ حسن ہے، کماسیأتی)

وضاحت: ۱؎: یعنی بطور حفاظت و نگرانی اور اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے جاگیر میں دے دی۔

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف لانقطاعه ¤ وقال البخاري في هذا الحديث : ” هو حديث مرسل ، سليمان (بن موسى) لم يدرك أحدًا من أصحاب النبي ﷺ “ (علل الترمذي الكبير 313/1 باب في زكوة العسل) والحديث الآتي (الأصل : 1824 وسنده حسن) يغني عنه ۔

Share this: