احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

2: بَابُ: مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا لَبِسَ ثَوْبًا جَدِيدًا
باب: آدمی نیا کپڑے پہنے تو کیا دعا پڑھے؟
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 3557
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا يزيد بن هارون , قال: حدثنا اصبغ بن زيد , حدثنا ابو العلاء , عن ابي امامة , قال: لبس عمر بن الخطاب ثوبا جديدا , فقال: الحمد لله الذي كساني ما اواري به عورتي , واتجمل به في حياتي , ثم قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول:"من لبس ثوبا جديدا , فقال: الحمد لله الذي كساني ما اواري به عورتي , واتجمل به في حياتي , ثم عمد إلى الثوب الذي اخلق او القى فتصدق به كان في كنف الله , وفي حفظ الله وفي ستر الله حيا وميتا", قالها ثلاثا.
ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے نیا کپڑا پہنا تو یہ دعا پڑھی: «الحمد لله الذي كساني ما أواري به عورتي وأتجمل به في حياتي» یعنی: اللہ کا شکر ہے جس نے مجھے ایسا کپڑا پہنایا جس سے میں اپنی ستر پوشی کرتا ہوں، اور اپنی زندگی میں زینت حاصل کرتا ہوں، پھر کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے سنا کہ جو شخص نیا کپڑا پہنے اور یہ دعا پڑھے: «الحمد لله الذي كساني ما أواري به عورتي وأتجمل به في حياتي» یعنی اللہ کا شکر ہے جس نے مجھے ایسا کپڑا پہنایا جس سے میں اپنی ستر پوشی کرتا ہوں اور اپنی زندگی میں زینت حاصل کرتا ہوں، پھر وہ اس کپڑے کو جو اس نے اتارا، یا جو پرانا ہو گیا صدقہ کر دے، تو وہ اللہ کی حفظ و امان اور حمایت میں رہے گا، زندگی میں بھی اور موت کے بعد بھی یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار فرمایا۔

تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الدعوات 108 (3560)، (تحفة الأشراف: 10467)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/44) (ضعیف) (سند میں ا بو العلاء مجہول راوی ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف / ت 3560

Share this: