احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

9: بَابُ: هَلْ تَخْرُجُ الْمَرْأَةُ فِي عِدَّتِهَا
باب: کیا عورت عدت میں گھر سے باہر نکل سکتی ہے؟
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 2032
حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا عبد العزيز بن عبد الله ، حدثنا ابن ابي الزناد ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، قال:"دخلت على مروان، فقلت له: امراة من اهلك طلقت، فمررت عليها وهي تنتقل، فقالت: امرتنا فاطمة بنت قيس واخبرتنا، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم امرها ان تنتقل، فقال مروان: هي امرتهم بذلك، قال عروة: فقلت: اما والله لقد عابت ذلك عائشة ، وقالت: إن فاطمة كانت في مسكن وحش، فخيف عليها، فلذلك ارخص لها رسول الله صلى الله عليه وسلم".
عروہ کہتے ہیں کہ میں نے مروان کے پاس جا کر کہا کہ آپ کے خاندان کی ایک عورت کو طلاق دے دی گئی، میرا اس کے پاس سے گزر ہوا تو دیکھا کہ وہ گھر سے منتقل ہو رہی ہے، اور کہتی ہے: فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا نے ہمیں حکم دیا ہے اور ہمیں بتایا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں گھر بدلنے کا حکم دیا تھا، مروان نے کہا: اسی نے اسے حکم دیا ہے۔ عروہ کہتے ہیں کہ تو میں نے کہا: اللہ کی قسم، عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس چیز کو ناپسند کیا ہے، اور کہا ہے کہ فاطمہ رضی اللہ عنہا ایک خالی ویران مکان میں تھیں جس کی وجہ سے ان کے بارے میں ڈر پیدا ہوا، اسی لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو مکان بدلنے کی اجازت دی ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الطلاق 14 (5321، 5326، تعلیقاً)، سنن ابی داود/الطلاق 40 (2292)، (تحفة الأشراف: 17018) (حسن) (سندمیں عبد العزیز بن عبد اللہ اور عبد الرحمن بن ابی الزناد ضعیف ہیں، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حدیث حسن ہے، نیز ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود: 1984 و فتح الباری: 9 /429- 480)

وضاحت: ۱؎: دوسری روایت میں ہے کہ زبان درازی کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اجازت دی تاکہ لڑائی نہ ہو، مروان نے کہا: اس بیوی اور شوہر میں بھی ایسی لڑائی ہے، لہٰذا اس کا ہٹا دینا بجا ہے، غرض مروان نے یہ قیاس کیا۔

قال الشيخ الألباني: حسن

Share this: