احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

183: . بَابُ: مَا جَاءَ فِيمَا يُرْجَى أَنْ يَكْفِيَ مِنْ قِيَامِ اللَّيْلِ
باب: تہجد (قیام اللیل) کے بدلے کس عمل کے کافی ہونے کی امید کی جاتی ہے؟
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1368
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا حفص بن غياث ، واسباط بن محمد ، قالا: حدثنا الاعمش ، عن إبراهيم ، عن عبد الرحمن بن يزيد ، عن علقمة ، عن ابي مسعود ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"الآيتان من آخر سورة البقرة، من قراهما في ليلة كفتاه"، قال حفص في حديثه: قال عبد الرحمن: فلقيت ابا مسعود وهو يطوف فحدثني به.
ابومسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سورۃ البقرہ کی آخر کی دو آیتیں جو رات میں پڑھے گا، تو وہ دونوں آیتیں اس کو کافی ہوں گی ۱؎۔ حفص نے اپنی حدیث میں کہا کہ عبدالرحمٰن کہتے ہیں: میں نے ابومسعود رضی اللہ عنہ سے ملاقات کی وہ طواف کر رہے تھے تو انہوں نے مجھ سے یہ حدیث بیان کی۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المغازي 12 (4008)، صحیح مسلم/المسافرین 43 (808)، سنن ابی داود/الصلاة 326 (1397)، سنن الترمذی/فضائل القرآن 4 (2881)، (تحفةالأشراف: 9999، 10000)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/118، 121، 122)، سنن الدارمی/الصلاة 170 (1528) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: کافی ہونے سے مراد یہ ہے کہ یہ دونوں آیتیں رات کے قیام اور عبادت کے بدلہ میں کافی ہو جائیں گی، جیسا کہ ترجمہ باب سے پتہ چلتا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: