احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

29: بَابُ: السَّوْمِ
باب: مول بھاؤ کرنے کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 2204
حدثنا يعقوب بن حميد بن كاسب ، حدثنا يعلى بن شبيب ، عن عبد الله بن عثمان بن خثيم ، عن قيلة ام بني انمار ، قالت: اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم في بعض عمره عند المروة، فقلت: يا رسول الله، إني امراة ابيع واشتري، فإذا اردت ان ابتاع الشيء سمت به اقل مما اريد، ثم زدت، ثم زدت حتى ابلغ الذي اريد، وإذا اردت ان ابيع الشيء سمت به اكثر من الذي اريد، ثم وضعت حتى ابلغ الذي اريد، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"لا تفعلي يا قيلة، إذا اردت ان تبتاعي شيئا، فاستامي به الذي تريدين اعطيت، او منعت، وإذا اردت ان تبيعي شيئا، فاستامي به الذي تريدين اعطيت، او منعت".
قیلہ ام بنی انمار رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے کسی عمرہ کے موقع پر مروہ پہاڑی کے پاس تھے، میں نے عرض کیا کہ میں ایک خرید و فروخت کرنے والی عورت ہوں، جب میں کوئی چیز خریدنا چاہتی ہوں تو پہلے اس کی قیمت اس سے کم لگاتی ہوں، جتنے میں خریدنا چاہتی ہوں، پھر تھوڑا تھوڑا بڑھاتی ہوں یہاں تک کہ اس قیمت تک پہنچ جاتی ہوں جو میں چاہتی ہوں، اور جب میں کسی چیز کو بیچنا چاہتی ہوں تو اس کی قیمت اس سے زیادہ لگاتی ہوں، جتنے میں بیچنا چاہتی ہوں، پھر تھوڑا تھوڑا کم کرتی ہوں یہاں تک کہ اس قیمت کو پہنچ جاتی ہوں جتنے میں اسے میں دینا چاہتی ہوں؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیلہ! ایسا نہ کرو جب تم کوئی چیز خریدنا چاہو تو وہی قیمت لگاؤ جو تمہارے پیش نظر ہو چاہے وہ چیز دی جائے یا نہ دی جائے، اور جب تم کوئی چیز بیچنا چاہو تو وہی قیمت کہو جو تمہارے پیش نظر ہے، چاہے تم دے سکو یا نہ دے سکو۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 18048، ومصباح الزجاجة: 776) (ضعیف) (عبد اللہ بن عثمان اور قیلة رضی اللہ عنہا کے درمیان انقطاع ہے نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 2156)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف ¤ يعلى بن شبيب : لين الحديث (تق:7842) لم يوثقه غير ابن حبان ، وابن خثيم عن قيلة مرسل كما قال الذهبي (الكاشف:433/3)

Share this: