احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

3: بَابُ: حَقِّ الْمَرْأَةِ عَلَى الزَّوْجِ
باب: شوہر پر بیوی کے حقوق کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 1850
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا يزيد بن هارون ، عن شعبة ، عن ابي قزعة ، عن حكيم بن معاوية ، عن ابيه ، ان رجلا سال النبي صلى الله عليه وسلم ما حق المراة على الزوج ؟، قال:"ان يطعمها إذا طعم، وان يكسوها إذا اكتسى، ولا يضرب الوجه، ولا يقبح، ولا يهجر إلا في البيت".
معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: بیوی کا شوہر پر کیا حق ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کھائے تو اس کو کھلائے، جب خود پہنے تو اس کو بھی پہنائے، اس کے چہرے پر نہ مارے، اس کو برا بھلا نہ کہے، اور اگر اس سے لاتعلقی اختیار کرے تو بھی اسے گھر ہی میں رکھے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/النکاح 42 (2142)، (تحفة الأشراف: 11396)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/447، 5/3) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یعنی کسی بات پر ناراض ہو تو اسے گھر سے دوسری جگہ نہ بھگائے، گھر ہی میں رکھے، بطور تأدیب صرف بستر الگ کر دے، اس لئے کہ اس کو دوسرے گھر میں بھیج دینے سے اس کے پریشان اور آوارہ ہونے کا ڈر ہے، اور تعلقات بننے کی بجائے مزید بگڑنے کی راہ ہموار ہونے کا خطرہ ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: