احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

سنن ابن ماجه
37: بَابُ: مَنْ أَحْيَا سُنَّةً قَدْ أُمِيتَتْ
باب: مردہ سنت کو زندہ کرنے والے کا ثواب۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 209
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا زيد بن الحباب ، حدثنا كثير بن عبد الله بن عمرو بن عوف المزني ، حدثني ابي ، عن جدي ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " من احيا سنة من سنتي فعمل بها الناس، كان له مثل اجر من عمل بها، لا ينقص من اجورهم شيئا، ومن ابتدع بدعة فعمل بها، كان عليه اوزار من عمل بها، لا ينقص من اوزار من عمل بها شيئا ".
عوف مزنی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے میری سنتوں میں سے کسی سنت کو زندہ کیا، اور لوگوں نے اس پر عمل کیا تو اسے اتنا ثواب ملے گا جتنا اس پر عمل کرنے والوں کو ملے گا، اور اس سے عمل کرنے والوں کے ثواب میں سے کچھ بھی کمی نہ ہو گی، اور جس کسی نے کوئی بدعت ایجاد کی اور لوگوں نے اس پر عمل کیا تو اسے بھی اتنا ہی گناہ ملے گا جتنا اس پر عمل کرنے والوں کو ہو گا، اور اس پر عمل کرنے والوں کے گناہوں میں سے کچھ بھی کمی نہ ہو گی ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/العلم 16 (2677)، (تحفة الأشراف: 10776) (صحیح) (اس حدیث کی سند میں کثیر بن عبد اللہ بن عمرو بن عوف المزنی سخت ضعیف راوی ہے، اس لئے یہ حدیث ضعیف ہے، لیکن یہ متن ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے، کما تقدم (207) اس لئے البانی صاحب نے اس کے متن کی تصحیح کر دی ہے، ملاحظہ ہو: السنة لابن أبی عاصم: 42)

وضاحت: ۱؎: بدعت ایجاد کرنے والوں اور اس کی تبلیغ و ترویج کرنے والوں کو اللہ کے عذاب سے ڈرنا چاہئے، جتنے لوگ ان کے بہکانے سے راہِ حق سے گمراہ ہوں گے ان کا وبال ان ہی کے سر ہو گا، «والعیاذ باللہ»۔

قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف جدًا / ت 2677

Share this: