احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

13: بَابُ: مَنْ طَلَّقَ أَوْ نَكَحَ أَوْ رَاجَعَ لاَعِبًا
باب: ہنسی مذاق میں طلاق دینے یا نکاح کرنے یا رجوع کرنے کے احکام کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 2039
حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا حاتم بن إسماعيل ، حدثنا عبد الرحمن بن حبيب بن اردك ، حدثنا عطاء بن ابي رباح ، عن يوسف بن ماهك ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"ثلاث جدهن جد، وهزلهن جد النكاح، والطلاق، والرجعة".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین کام ہیں جو سنجیدگی سے کرنا بھی حقیقت ہے، اور مذاق کے طور پر کرنا بھی حقیقت ہے، ایک نکاح، دوسرے طلاق، تیسرے (طلاق سے) رجعت ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الطلاق 9 (2194)، سنن الترمذی/الطلاق 9 (1184)، (تحفة الأشراف: 14854) (حسن) (شواہد کی بناء پر یہ حسن کے درجہ کو ہے، عبد الرحمن بن حبیب میں ضعف ہے)

وضاحت: ۱؎: یعنی ہنسی مذاق اور ٹھٹھے کے طور پر اور اس کے مقابل جِد ہے یعنی درحقیقت ایک کام کا کرنا۔

قال الشيخ الألباني: حسن

Share this: