احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

1: بَابُ: مَا أَنْزَلَ اللَّهُ دَاءً إِلاَّ أَنْزَلَ لَهُ شِفَاءً
باب: اللہ تعالیٰ نے ایسی کوئی بیماری نہیں اتاری جس کا علاج نہ اتارا ہو۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 3436
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , وهشام ابن عمار , قالا، حدثنا سفيان بن عيينة , عن زياد بن علاقة , عن اسامة بن شريك , قال: شهدت الاعراب يسالون النبي صلى الله عليه وسلم اعلينا حرج في كذا ؟ اعلينا حرج في كذا ؟ فقال لهم:"عباد الله ,وضع الله الحرج إلا من اقترض من عرض اخيه شيئا , فذاك الذي حرج", فقالوا: يا رسول الله , هل علينا جناح ان لا نتداوى ؟ قال:"تداووا عباد الله , فإن الله سبحانه لم يضع داء إلا وضع معه شفاء , إلا الهرم", قالوا: يا رسول الله , ما خير ما اعطي العبد ؟ قال:"خلق حسن".
اسامہ بن شریک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے اعرابیوں کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کرتے دیکھا کہ کیا فلاں معاملے میں ہم پر گناہ ہے؟ کیا فلاں معاملے میں ہم پر گناہ ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے بندو! ان میں سے کسی میں بھی اللہ تعالیٰ نے گناہ نہیں رکھا سوائے اس کے کہ کوئی اپنے بھائی کی عزت سے کچھ بھی کھیلے، تو دراصل یہی گناہ ہے، انہوں نے کہا: اللہ کے رسول! اگر ہم دوا علاج نہ کریں تو اس میں بھی گناہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے بندو! دوا علاج کرو، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے کوئی ایسا مرض نہیں بنایا جس کی شفاء اس کے ساتھ نہ بنائی ہو سوائے بڑھاپے کے، انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! بندے کو جو چیزیں اللہ تعالیٰ نے عطا کی ہیں ان میں سے سب بہتر چیز کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: حسن اخلاق۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 127، ومصباح الزجاجة: 127)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الطب 1 (3855)، سنن الترمذی/الطب 2 (2038)، مسند احمد (4/278) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: