احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

3: باب مَا جَاءَ فِي خَاتَمِ الذَّهَبِ
باب: مردوں کے لیے سونے کی انگوٹھی کا پہننا ناجائز ہے۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 4222
حدثنا مسدد، حدثنا المعتمر، قال: سمعت الركين بن الربيع يحدث، عن القاسم بن حسان، عن عبد الرحمن بن حرملة، ان ابن مسعود كان يقول:"كان نبي الله صلى الله عليه وسلم يكره عشر خلال الصفرة يعني الخلوق، وتغيير الشيب وجر الإزار والتختم بالذهب والتبرج بالزينة لغير محلها والضرب بالكعاب والرقى إلا بالمعوذات وعقد التمائم وعزل الماء لغير او غير محله او عن محله وفساد الصبي غير محرمه"، قال ابو داود: انفرد بإسناد هذا الحديث اهل البصرة والله اعلم.
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے تھے کہ اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دس خصلتیں ناپسند فرماتے تھے، زردی یعنی خلوق کو، سفید بالوں کے تبدیل کرنے کو ۱؎، تہ بند ٹخنوں سے نیچے لٹکانے کو، سونے کی انگوٹھی پہننے کو، بے موقع و محل اجنبیوں کے سامنے عورتوں کے زیب و زینت کے ساتھ اور بن ٹھن کر نکلنے کو، شطرنج کھیلنے کو، معوذات کے علاوہ سے جھاڑ پھونک کرنے کو، تعویذ اور گنڈے لٹکانے کو اور ناجائز جگہ منی ڈالنے کو، اور بچے کے فساد کو یعنی اسے کمزور کرنے کو اس طرح پر کہ ایام رضاعت میں اس کی ماں سے صحبت کرے البتہ اسے حرام نہیں ٹھہراتے تھے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اہل بصرہ اس حدیث کی سند میں منفرد ہیں، واللہ اعلم

تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الزینة 17 (5103)، (تحفة الأشراف: 9355)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/380، 397، 439) (منکر) (اس کے رواة قاسم اور عبدالرحمن دونوں لین الحدیث ہیں)

وضاحت: ۱؎: یعنی انہیں اکھیڑنے یا ان میں کالا خضاب لگانے کو۔

قال الشيخ الألباني: منكر

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف / ن 5091 ¤ عبدالرحمٰن بن حرملة صدوق وثقه الجمهور ولكن في سماعه من عبدالله بن مسعود رضي الله عنه نظر فالخبر معلول ۔

Share this: