احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

63: باب مَوْضِعِ الْوُقُوفِ بِعَرَفَةَ
باب: عرفات میں وقوف (ٹھہرنے) کی جگہ کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 1919
حدثنا ابن نفيل، حدثنا سفيان، عن عمرو يعني ابن دينار، عن عمرو بن عبد الله بن صفوان، عن يزيد بن شيبان، قال:"اتانا ابن مربع الانصاري ونحن بعرفة في مكان يباعده عمرو عن الإمام، فقال: اما إني رسول رسول الله صلى الله عليه وسلم إليكم، يقول لكم: قفوا على مشاعركم، فإنكم على إرث من إرث ابيكم إبراهيم".
یزید بن شیبان کہتے ہیں ہمارے پاس ابن مربع انصاری آئے ہم عرفات میں تھے (وہ ایسی جگہ تھی جسے عمرو (عمرو بن عبداللہ) امام سے دور سمجھتے تھے)، انہوں نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بھیجا ہوا قاصد ہوں، آپ کا فرمان ہے کہ اپنے مشاعر (نشانیوں کی جگہوں) پر ٹھہرو ۱؎ اس لیے کہ تم اپنے والد ابراہیم کے وارث ہو۔

تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الحج 53 (883)، سنن ابن ماجہ/المناسک 55 (3011) سنن النسائی/ الحج 202 (3017)، (تحفة الأشراف: 15526)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/137) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: مشاعر سے مراد مناسک حج کے مقامات اور قدیم مواقف ہیں، یعنی ان جگہوں پر تم بھی ٹھہرو کیونکہ ان جگہوں پر وقوف تمہارے باپ ابراہیم کے زمانہ ہی سے بطور وراثت چلا آ رہا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: