احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

205: باب انْصِرَافِ النِّسَاءِ قَبْلَ الرِّجَالِ مِنَ الصَّلاَةِ
باب: نماز سے فارغ ہو کر مردوں سے پہلے عورتوں کے واپس جانے کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 1040
حدثنا محمد بن يحيى، ومحمد بن رافع، قالا: حدثنا عبد الرزاق، اخبرنا معمر، عن الزهري، عن هند بنت الحارث، عن ام سلمة، قالت:"كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا سلم مكث قليلا"وكانوا يرون ان ذلك كيما ينفذ النساء قبل الرجال.
ام المؤمنین ام سلمی رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب (نماز سے) سلام پھیرتے تو تھوڑی دیر ٹھہر جاتے، لوگ سمجھتے تھے کہ یہ اس وجہ سے ہے تاکہ عورتیں مردوں سے پہلے چلی جائیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأذان 152 (837)، 157 (849)، 163 (866)، 167 (870)، سنن النسائی/السھو77 (1334)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 33 (932)، (تحفة الأشراف: 18289)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/296، 310، 316) (صحیح) (وکانوا یرون أن ذلک... مدرج اور زہری کا قول ہے)

قال الشيخ الألباني: صحيح خ لكنه جعل قوله وكانوا يرون مدرجا من قول الزهري

Share this: