احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

26: باب فِي دِيَةِ الْخَطَإِ شِبْهِ الْعَمْدِ
باب: شبہ عمد کی دیت کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 4588
حدثنا سليمان بن حرب، ومسدد المعنى، قالا: حدثنا حماد، عن خالد، عن القاسم بن ربيعة، عن عقبة بن اوس، عن عبد الله بن عمرو، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال مسدد:"خطب يوم الفتح، ثم اتفقا، فقال: الا إن كل ماثرة كانت في الجاهلية من دم او مال تذكر وتدعى تحت قدمي، إلا ما كان من سقاية الحاج وسدانة البيت، ثم قال: الا إن دية الخطإ شبه العمد ما كان بالسوط والعصا مائة من الإبل منها اربعون في بطونها اولادها".
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے دن خطبہ دیا آپ نے فرمایا: سنو! جاہلیت کے خون یا مال کی جتنی فضیلتیں بھی تھیں جن کا ذکر کیا جاتا تھا یا جن کے دعوے کئے جاتے تھے وہ سب میرے قدموں تلے ہیں، سوائے حاجیوں کو پانی پلانے اور بیت اللہ کی دیکھ ریکھ کے پھر فرمایا: سنو! قتل خطا جو کوڑے یا لاٹھی سے ہوا ہو شبہ عمد ہے، اس کی دیت سو اونٹ ہے، جن میں چالیس اونٹنیاں ایسی ہوں گی جن کے پیٹ میں بچے ہوں گے۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: (4547)، (تحفة الأشراف: 8889) (حسن)

وضاحت: ۱؎: یہ اس سے پہلے حدیث نمبر (۴۵۴۷) کے تحت بھی گزر چکا ہے۔

قال الشيخ الألباني: حسن

Share this: