احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

17: باب مَا لاَ يَجُوزُ مِنَ الثَّمَرَةِ فِي الصَّدَقَةِ
باب: جن پھلوں کو زکاۃ میں دینا جائز نہیں ان کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 1607
حدثنا محمد بن يحيى بن فارس، حدثنا سعيد بن سليمان، حدثنا عباد، عن سفيان بن حسين، عن الزهري، عن ابي امامة بن سهل، عن ابيه، قال:"نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الجعرور، ولون الحبيق ان يؤخذا في الصدقة". قال الزهري: لونين من تمر المدينة. قال ابو داود: واسنده ايضا ابو الوليد، عن سليمان بن كثير، عن الزهري.
سہل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے «جعرور» اور «لون الحبیق» کو زکاۃ میں لینے سے منع ۱؎ فرمایا، زہری کہتے ہیں: یہ دونوں مدینے کی کھجور کی قسمیں ہیں۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے ابوالولید نے بھی سلیمان بن کثیر سے انہوں نے زہری سے روایت کیا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:4658)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/الزکاة 27 (2494) (صحیح) (متابعت کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ سفیان بن حسین: ابن شہاب زھری سے روایت میں ضعیف ہیں)

وضاحت: ۱؎: زکاۃ میں اوسط درجہ کا مال دیا جاتا ہے، نہ بہت عمدہ اور نہ بہت خراب، کھجور کی مذکورہ دونوں قسمیں ردی اور خراب ہیں، اس لئے انہیں زکاۃ میں دینے سے منع فرمایا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف ¤ الزهري مدلس وعنعن (تقدم:145) وانظر سنن النسائي (2494) وسنده حسن فإنه يغني عنه ۔

Share this: