احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

3: باب الأَذَانِ فِي السَّفَرِ
باب: سفر میں اذان دینے کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 1203
حدثنا هارون بن معروف، حدثنا ابن وهب، عن عمرو بن الحارث، ان ابا عشانة المعافري حدثه، عن عقبة بن عامر، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:"يعجب ربكم من راعي غنم في راس شظية بجبل، يؤذن بالصلاة ويصلي، فيقول الله عز وجل: انظروا إلى عبدي هذا يؤذن ويقيم الصلاة، يخاف مني قد غفرت لعبدي وادخلته الجنة".
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: تمہارا رب بکری کے اس چرواہے سے خوش ہوتا ہے جو کسی پہاڑ کی چوٹی میں رہ کر نماز کے لیے اذان دیتا ۱؎ اور نماز ادا کرتا ہے، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: دیکھو میرے اس بندے کو، یہ اذان دے رہا ہے اور نماز قائم کر رہا ہے، مجھ سے ڈرتا ہے، میں نے اپنے بندے کو بخش دیا اور اسے جنت میں داخل کر دیا۔

تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الأذان (26/667)، (تحفة الأشراف: 9919)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/145، 157) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اس سے معلوم ہوا کہ سفر میں تنہا آدمی کے لیے بھی اذان مشروع ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: