احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

78: باب فِي رَمْىِ الْجِمَارِ
باب: رمی جمرات کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 1966
حدثنا إبراهيم بن مهدي، حدثني علي بن مسهر، عن يزيد بن ابي زياد، اخبرنا سليمان بن عمرو بن الاحوص، عن امه، قالت: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يرمي الجمرة من بطن الوادي وهو راكب يكبر مع كل حصاة، ورجل من خلفه يستره، فسالت عن الرجل: فقالوا: الفضل بن العباس، وازدحم الناس، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:"يا ايها الناس، لا يقتل بعضكم بعضا، وإذا رميتم الجمرة فارموا بمثل حصى الخذف".
والدہ سلیمان بن عمرو بن احوص رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سوار ہو کر بطن وادی سے جمرہ پر رمی کرتے دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر کنکری پر تکبیر کہتے تھے، ایک شخص آپ کے پیچھے تھا، وہ آپ پر آڑ کر رہا تھا، میں نے پوچھا: یہ کون ہے؟ تو لوگوں نے کہا: فضل بن عباس رضی اللہ عنہما ہیں، اور لوگوں کی بھیڑ ہو گئی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگو! تم میں سے کوئی کسی کو قتل نہ کرے (یعنی بھیڑ کی وجہ سے ایک دوسرے کو کچل نہ ڈالے) اور جب تم رمی کرو تو ایسی چھوٹی کنکریوں سے مارو جنہیں تم دونوں انگلیوں کے بیچ رکھ سکو۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/المناسک 63 (3028)، (تحفة الأشراف: 18306)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/503، 5/270، 379، 6/379) (حسن)

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف / جه 3028،3031 ¤ يزيد بن أبي زياد ضعيف (تقدم:749) والجمهور على تضعيف حديثه (هدي الساري:ص 459)

Share this: