احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

77: باب الْقَصْرِ لأَهْلِ مَكَّةَ
باب: اہل مکہ کے لیے قصر نماز کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 1965
حدثنا النفيلي، حدثنا زهير، حدثنا ابو إسحاق، حدثني حارثة بن وهب الخزاعي وكانت امه تحت عمر فولدت له عبيد الله بن عمر، قال:"صليت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم بمنى والناس اكثر ما كانوا، فصلى بنا ركعتين في حجة الوداع". قال ابو داود: حارثة بن خزاعة ودارهم بمكة.
ابواسحاق کہتے ہیں کہ مجھ سے حارثہ بن وہب خزاعی نے بیان کیا اور ان کی والدہ عمر رضی اللہ عنہ کے نکاح میں تھیں تو ان سے عبیداللہ بن عمر کی ولادت ہوئی، وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے منیٰ میں نماز پڑھی، اور لوگ بڑی تعداد میں تھے، تو آپ نے ہمیں حجۃ الوداع میں دو رکعتیں پڑھائیں ۱؎۔ ابوداؤد کہتے ہیں: حارثہ کا تعلق خزاعہ سے ہے اور ان کا گھر مکہ میں ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/تقصیر الصلاة 2 (1083)، والحج 84 (1656)، صحیح مسلم/المسافرین 2 (696)، سنن الترمذی/الحج 52 (882)، سنن النسائی/تقصیر الصلاة 2 (1446)، (تحفة الأشراف: 3284)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/306) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: محقق علماء کا قول یہ ہے کہ اہل مکہ بھی منیٰ اور عرفات میں قصر کریں گے، یہ حج کے مسائل میں سے ہے، یہاں مسافر اور مقیم کے درمیان کوئی فرق نہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: