احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

110: باب مَنْ رَوَى أَنَّ الْحَيْضَةَ إِذَا أَدْبَرَتْ لاَ تَدَعُ الصَّلاَةَ
باب: حیض ختم ہو جانے کے بعد مستحاضہ نماز نہ چھوڑے۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 282
حدثنا احمد بن يونس، وعبد الله بن محمد النفيلي، قالا: حدثنا زهير، حدثنا هشام بن عروة، عن عروة، عن عائشة، ان فاطمة بنت ابي حبيش جاءت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالت: إني امراة استحاض فلا اطهر، افادع الصلاة ؟ قال:"إنما ذلك عرق وليست بالحيضة، فإذا اقبلت الحيضة فدعي الصلاة، وإذا ادبرت فاغسلي عنك الدم، ثم صلي".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ فاطمہ بنت ابی حبیش رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور عرض کیا: میں ایک ایسی عورت ہوں جس کو برابر استحاضہ کا خون آتا ہے، کبھی پاک نہیں رہتی، کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ تو صرف ایک رگ ہے، حیض نہیں ہے، تم کو حیض آئے تو نماز چھوڑ دو، اور جب وہ ختم ہو جائے تو خون دھو لو، پھر (غسل کر کے) نماز پڑھ لو۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الوضوء 63 (228)، والحیض 8 (306)، 19 (320)، 24 (325)، 26 (327)، (تحفة الأشراف: 16898)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الحیض 14 (333)، سنن الترمذی/الطھارة 93 (125)، سنن النسائی/الطھارة 134 (201)، 135 (212)، والحیض4 (358)، 6 (362)، سنن ابن ماجہ/الطھارة 115 (626)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/83، 141، 187، سنن الدارمی/الطھارة 83 (801) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: