احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

111: باب مَنْ قَالَ إِذَا أَقْبَلَتِ الْحَيْضَةُ تَدَعُ الصَّلاَةَ
باب: جب مستحاضہ کو حیض آ جائے تو وہ نماز چھوڑ دے۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 284
حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا ابو عقيل، عن بهية، قالت: سمعت امراة تسال عائشة عن امراة فسد حيضها واهريقت دما،"فامرني رسول الله صلى الله عليه وسلم ان آمرها فلتنظر قدر ما كانت تحيض في كل شهر وحيضها مستقيم، فلتعتد بقدر ذلك من الايام، ثم لتدع الصلاة فيهن او بقدرهن، ثم لتغتسل، ثم لتستثفر بثوب ثم لتصلي".
بہیہ کہتی ہیں کہ میں نے ایک عورت کو ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے ایک عورت کے بارے میں جس کا حیض بگڑ گیا تھا اور خون برابر آ رہا تھا (مسئلہ) پوچھتے ہوئے سنا (ام المؤمنین عائشہ کہتی ہیں): تو مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ میں اسے بتاؤں کہ وہ دیکھ لے کہ جب اس کا حیض صحیح تھا تو اسے ہر مہینے کتنے دن حیض آتا تھا؟ پھر اسی کے بقدر ایام شمار کر کے ان میں یا انہیں کے بقدر ایام میں نماز چھوڑ دے، غسل کرے، کپڑے کا لنگوٹ باندھے پھر نماز پڑھے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: 17826) (ضعیف) (اس کی سند میں واقع بہیَّہ مجہول ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف ¤ بھية لا تعرف (تق:8547) وأبو عقيل يحيي بن المتوكل : ضعيف (تق:7633) وقال الھيثمي : وھو ضعيف عند الجمھور (مجمع الزوائد 53/5)

Share this: