احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

29: باب التَّغْلِيظِ فِي الاِنْتِفَاءِ
باب: بچے کے نسب سے انکار پر وارد وعید کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 2263
حدثنا احمد بن صالح، حدثنا ابن وهب، اخبرني عمرو يعني ابن الحارث، عن ابن الهاد، عن عبد الله بن يونس، عن سعيد المقبري، عن ابي هريرة، انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول حين نزلت آية المتلاعنين:"ايما امراة ادخلت على قوم من ليس منهم، فليست من الله في شيء، ولن يدخلها الله جنته، وايما رجل جحد ولده وهو ينظر إليه، احتجب الله منه وفضحه على رءوس الاولين والآخرين".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جس وقت آیت لعان نازل ہوئی انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جس عورت نے کسی قوم میں ایسے فرد کو شامل کر دیا جو حقیقت میں اس قوم کا فرد نہیں ہے، تو وہ اللہ کی رحمت سے دور رہے گی، اسے اللہ تعالیٰ جنت میں ہرگز داخل نہ کرے گا، اسی طرح جس شخص نے اپنے بچے کا انکار کیا حالانکہ اسے معلوم ہے کہ وہ اس کا بچہ ہے، اسے اللہ تعالیٰ کا دیدار نصیب نہ ہو گا، اور وہ اگلی پچھلی ساری مخلوق کے سامنے اسے رسوا کرے گا ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الطلاق 47 (3511)، سنن ابن ماجہ/الفرائض 13 (2743)، (تحفة الأشراف: 12972)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/ النکاح 42 (2284) (ضعیف) (اس کے راوی عبد اللہ بن یونس مجہول ہیں)

وضاحت: ۱؎: حاصل یہ ہے کہ نہ عورت کو چاہئے کہ حرام کا بچہ کسی غیر سے جن کر اس کو اپنے خاوند کی طرف منسوب کرے اور نہ مرد کو چاہئے کہ دیدہ و دانستہ اپنے بچے کا انکار کرے اور عورت پر زنا کی تہمت لگائے۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف

Share this: