احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

12: باب أَمَارَاتِ السَّاعَةِ
باب: قیامت کی نشانیوں کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 4310
حدثنا مؤمل بن هشام، حدثنا إسماعيل، عن ابي حيان التيمي، عن ابي زرعة، قال: جاء نفر إلى مروان بالمدينة فسمعوه يحدث، في الآيات ان اولها الدجال قال فانصرفت إلى عبد الله بن عمرو فحدثته، فقال عبد الله: لم يقل شيئا سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:"إن اول الآيات خروجا طلوع الشمس من مغربها او الدابة على الناس ضحى فايتهما كانت قبل صاحبتها فالاخرى على اثرها"، قال عبد الله: وكان يقرا الكتب واظن اولهما خروجا طلوع الشمس من مغربها.
ابوزرعہ کہتے ہیں کہ کچھ لوگ مروان کے پاس مدینہ آئے تو وہاں اسے (قیامت کی) نشانیوں کے متعلق بیان کرتے سنا کہ سب سے پہلی نشانی ظہور دجال کی ہو گی، تو میں عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کے پاس گیا، اور ان سے اسے بیان کیا، تو عبداللہ نے صرف اتنا کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے کہ پہلی نشانی سورج کا پچھم سے طلوع ہونا ہے، یا بوقت چاشت لوگوں کے درمیان دابہ (چوپایہ) کا ظہور ہے، ان دونوں میں سے جو نشانی بھی پہلے واقع ہو دوسری بالکل اس سے متصل ہو گی، اور عبداللہ بن عمرو جن کے زیر مطالعہ آسمانی کتابیں رہا کرتی تھیں کہتے ہیں: میرا خیال ہے ان دونوں میں پہلے سورج کا پچھم سے نکلنا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الفتن 23 (2941)، سنن ابن ماجہ/الفتن 32 (4069)، (تحفة الأشراف: 8959)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/164، 201) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: