احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

26: باب كَمْ يُعْطَى الرَّجُلُ الْوَاحِدُ مِنَ الزَّكَاةِ
باب: ایک شخص کو کتنی زکاۃ دی جائے؟
سنن ابي داود حدیث نمبر: 1638
حدثنا الحسن بن محمد بن الصباح، حدثنا ابو نعيم، حدثني سعيد بن عبيد الطائي، عن بشير بن يسار، زعم ان رجلا من الانصار يقال له: سهل بن ابي حثمة اخبره، ان النبي صلى الله عليه وسلم"وداه بمائة من إبل الصدقة"يعني دية الانصاري الذي قتل بخيبر.
بشیر بن یسار کہتے ہیں کہ انصار کے ایک آدمی نے انہیں خبر دی جس کا نام سہل بن ابی حثمہ تھا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صدقے کے اونٹوں میں سے سو اونٹ ان کو دیت کے دیئے یعنی اس انصاری کی دیت جو خیبر میں قتل کیا گیا تھا ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الدیات 22 (6898)، صحیح مسلم/القسامة 1 (1669)، سنن النسائی/القسامة 2 (4714)، سنن ابن ماجہ/الدیات 28 (2677)، (تحفة الأشراف:4644، 15536، 15592) (صحیح) ویأتی ہذا الحدیث مفصلاً برقم (4520)

وضاحت: ۱؎: شاید یہ غارمین (قرضداروں) کا حصہ ہو گا کیوں کہ دیت میں زکاۃ صرف نہیں ہو سکتی، ویسے اس سے معلوم ہوا کہ ایک شخص کو اس کی ضرورت کے مطابق کم یا زیادہ دیا جا سکتا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: