احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

91: باب فِي الْمُتَشَبِّعِ بِمَا لَمْ يُعْطَ
باب: ایسی چیزوں کے پاس میں ہونے کا بیان جو آدمی کے پاس نہ ہو جھوٹ کا لبادہ اوڑھنا ہے۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 4997
حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا حماد بن زيد، عن هشام بن عروة، عن فاطمة بنت المنذر، عن اسماء بنت ابي بكر،"ان امراة قالت: يا رسول الله، إن لي جارة تعني ضرة هل علي جناح إن تشبعت لها بما لم يعط زوجي ؟ قال: المتشبع بما لم يعط كلابس ثوبي زور".
اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک عورت نے کہا: اللہ کے رسول! میری ایک پڑوسن یعنی سوکن ہے، تو کیا مجھ پر گناہ ہو گا اگر میں اسے جلانے کے لیے کہوں کہ میرے شوہر نے مجھے یہ یہ چیزیں دی ہیں جو اس نے نہیں دی ہیں، آپ نے فرمایا: جلانے کے لیے ایسی چیزوں کا ذکر کرنے والا جو اسے نہیں دی گئیں اسی طرح ہے جیسے کسی نے جھوٹ کے دو لبادے پہن لیے ہوں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/النکاح 107 (5219)، صحیح مسلم/اللباس 35 (2130)، (تحفة الأشراف: 15745)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/345،346، 353) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: