احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

29: باب فِي الدَّجَّالِ
باب: ترازو کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 4755
حدثنا يعقوب بن إبراهيم، وحميد بن مسعدة، ان إسماعيل بن إبراهيم حدثهم، قال: اخبرنا يونس، عن الحسن، عن عائشة،"انها ذكرت النار، فبكت، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ما يبكيك ؟ , قالت: ذكرت النار، فبكيت، فهل تذكرون اهليكم يوم القيامة ؟ , فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: اما في ثلاثة مواطن، فلا يذكر احد احدا عند الميزان، حتى يعلم ايخف ميزانه او يثقل، وعند الكتاب حين يقال: هاؤم اقرءوا كتابيه حتى يعلم اين يقع كتابه، افي يمينه، ام في شماله، ام من وراء ظهره ؟ وعند الصراط إذا وضع بين ظهري جهنم"، قال يعقوب، عن يونس، وهذا لفظ حديثه.
حسن بصری کہتے ہیں کہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے جہنم کا ذکر کیا تو رونے لگیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم کیوں روتی ہو؟، وہ بولیں: مجھے جہنم یاد آ گئی تو رونے لگی، کیا آپ قیامت کے دن اپنے گھر والوں کو یاد کریں گے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین جگہوں پر تو وہاں کوئی کسی کو یاد نہیں کرے گا: ایک میزان کے پاس یہاں تک کہ یہ معلوم ہو جائے کہ اس کا میزان ہلکا ہے یا بھاری ہے، دوسرے کتاب کے وقت جب کہا جائے گا: آؤ پڑھو اپنی اپنی کتاب یہاں تک کہ یہ معلوم ہو جائے کہ اس کی کتاب کس میں دی جائے گی آیا دائیں ہاتھ میں یا بائیں ہاتھ میں، یا پھر پیٹھ کے پیچھے سے اور تیسرے پل صراط کے پاس جب وہ جہنم پر رکھا جائے گا۔ یعقوب نے «عن يونس» کے الفاظ سے روایت کی اور یہ حدیث اسی کے الفاظ میں ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفردبہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 16058)، وقد أخرجہ: حم (6/101) (ضعیف) (اس کے راوی حسن بصری مدلس ہیں اور عنعنہ سے روایت کئے ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف ¤ الحسن البصري عنعن (تقدم:17)

Share this: