احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

5: باب فِي النَّهْىِ عَنِ الْقِتَالِ، فِي الْفِتْنَةِ
باب: فتنہ و فساد کے دنوں میں لڑائی کرنا منع ہے۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 4268
حدثنا ابو كامل، حدثنا حماد بن زيد، عن ايوب، ويونس، عن الحسن، عن الاحنف بن قيس، قال: خرجت وانا اريد يعني في القتال، فلقيني ابو بكرة، فقال: ارجع سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:"إذا تواجه المسلمان بسيفيهما، فالقاتل والمقتول في النار، قال: يا رسول الله هذا القاتل فما بال المقتول ؟ قال: إنه اراد قتل صاحبه".
احنف بن قیس کہتے ہیں کہ میں لڑائی کے ارادہ سے نکلا (تاکہ علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ معاویہ رضی اللہ عنہ کے خلاف لڑوں) تو مجھے (راستہ میں) ابوبکرہ رضی اللہ عنہ مل گئے، انہوں نے کہا: تم لوٹ جاؤ کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: جب دو مسلمان اپنی تلوار لے کر ایک دوسرے کو مارنے اٹھیں تو قاتل اور مقتول دونوں جہنم میں جائیں گے ایک شخص نے عرض کیا: اللہ کے رسول! قاتل (کا جہنم میں جانا) تو سمجھ میں آتا ہے لیکن کا حال ایسا کیوں ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس نے بھی اپنے ساتھی کو قتل کرنا چاہا تھا۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الإیمان 22، (31)، والدیات 2 (6875)، والفتن 10 (7082)، صحیح مسلم/الفتن 4 (2888)، سنن النسائی/المحاربة 25 (4127)، (تحفة الأشراف: 11655)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/43، 47، 51) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: