احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

6: باب فِي تَعْظِيمِ قَتْلِ الْمُؤْمِنِ
باب: مومن کا قتل بڑا گناہ ہے۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 4270
حدثنا مؤمل بن الفضل الحراني، حدثنا محمد بن شعيب، عن خالد بن دهقان، قال: كنا في غزوة القسطنطينية بذلقية، فاقبل رجل من اهل فلسطين من اشرافهم وخيارهم يعرفون ذلك له يقال له: هانئ بن كلثوم بن شريك الكناني، فسلم على عبد الله بن ابي زكريا وكان يعرف له حقه قال لنا خالد، فحدثنا عبد الله بن ابي زكريا، قال: سمعت ام الدرداء، تقول سمعت ابا الدرداء، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:"كل ذنب عسى الله ان يغفره إلا من مات مشركا او مؤمن قتل مؤمنا متعمدا، فقال هانئ بن كلثوم، سمعت محمود بن الربيع يحدث، عن عبادة بن الصامت، انه سمعه يحدث، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، انه قال: من قتل مؤمنا فاعتبط بقتله لم يقبل الله منه صرفا ولا عدلا، قال لنا خالد، ثم حدثني ابن ابي زكريا، عن ام الدرداء، عن ابي الدرداء، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: لا يزال المؤمن معنقا صالحا ما لم يصب دما حراما فإذا اصاب دما حراما بلح"، وحدث هانئ بن كلثوم , عن محمود بن الربيع عن عبادة بن الصامت، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم مثله سواء.
خالد بن دہقان کہتے ہیں کہ جنگ قسطنطنیہ میں ہم ذلقیہ ۱؎ میں تھے، اتنے میں فلسطین کے اشراف و عمائدین میں سے ایک شخص آیا، اس کی اس حیثیت کو لوگ جانتے تھے، اسے ہانی بن کلثوم بن شریک کنانی کہا جاتا تھا، اس نے آ کر عبداللہ بن ابی زکریا کو سلام کیا، وہ ان کے مقام و مرتبہ سے واقف تھا، ہم سے خالد نے کہا: تو ہم سے عبداللہ بن زکریا نے حدیث بیان کی عبداللہ بن زکریا نے کہا میں نے ام الدرداء رضی اللہ عنہا سے سنا ہے وہ کہہ رہی تھیں کہ میں نے ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے سنا ہے، وہ کہہ رہے تھے: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے آپ فرما رہے تھے: ہر گناہ کو اللہ بخش سکتا ہے سوائے اس کے جو مشرک ہو کر مرے یا مومن ہو کر کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کر دے، تو ہانی بن کلثوم نے کہا: میں نے محمود بن ربیع کو بیان کرتے سنا وہ عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے، اور عبادہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کر رہے تھے کہ آپ نے فرمایا: جو کسی مومن کو ناحق قتل کرے، پھر اس پر خوش بھی ہو، تو اللہ اس کا کوئی عمل قبول نہ فرمائے گا نہ نفل اور نہ فرض۔ خالد نے ہم سے کہا: پھر ابن ابی زکریا نے مجھ سے بیان کیا وہ ام الدرداء سے روایت کر رہے تھے، اور وہ ابوالدرداء سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: برابر مومن ہلکا پھلکا اور صالح رہتا ہے، جب تک وہ ناحق خون نہ کرے، اور جب وہ ناحق کسی کو قتل کر دیتا ہے تو تھک جاتا اور عاجز ہو جاتا ہے۔ ہانی بن کلثوم نے بیان کیا، وہ محمود بن ربیع سے، محمود عبادہ بن صامت سے، عبادہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے، اسی کے ہم مثل روایت کر رہے تھے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 5105، 5112، 10989، 10990) (صحیح)

وضاحت: ۱؎ «ذُلُقْیَۃَ»: ذال اور لام کے ضمہ، قاف کے سکون اور یاء کے فتحہ کے ساتھ روم کے ایک شہر کا نام ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: