احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

7: باب فِي الصَّائِغِ
باب: سنار (جوہری) کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 3430
حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد بن سلمة، اخبرنا محمد بن إسحاق، عن العلاء بن عبد الرحمن، عن ابي ماجدة، قال:"قطعت من اذن غلام او قطع من اذني، فقدم علينا ابو بكر حاجا، فاجتمعنا إليه، فرفعنا إلى عمر بن الخطاب، فقال عمر: إن هذا قد بلغ القصاص ادعوا لي حجاما ليقتص منه، فلما دعي الحجام، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: إني وهبت لخالتي غلاما، وانا ارجو ان يبارك لها فيه، فقلت لها: لا تسلميه حجاما، ولا صائغا، ولا قصابا"، قال ابو داود: روى عبد الاعلى، عن ابن إسحاق، قال ابن ماجدة: رجل من بني سهم، عن عمر بن الخطاب.
ابوماجدہ کہتے ہیں میں نے ایک غلام کا کان کاٹ لیا، یا میرا کان کاٹ لیا گیا، (یہ شک راوی کو ہوا ہے) ابوبکر رضی اللہ عنہ ہمارے یہاں حج کے ارادے سے آئے، ہم سب ان کے پاس جمع ہو گئے، تو انہوں نے ہمیں عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس بھیج دیا، عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ معاملہ تو قصاص تک پہنچ گیا ہے، کسی حجام (پچھنا لگانے والے) کو میرے پاس بلا کر لاؤ تاکہ وہ اس سے (جس نے کان کاٹا ہے) قصاص لے، پھر جب حجام (پچھنا لگانے والا) بلا کر لایا گیا، تو عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: میں نے اپنی خالہ کو ایک غلام ہبہ کیا اور میں نے امید کی کہ انہیں اس غلام سے برکت ہو گی تو میں نے ان سے کہا کہ اس غلام کو کسی حجام (سینگی لگانے والے)، سنار اور قصاب کے حوالے نہ کر دینا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: عبدالاعلی نے اسے ابن اسحاق سے روایت کیا ہے، وہ کہتے ہیں: ابن ماجدہ بنو سہم کے ایک فرد ہیں اور انہوں نے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے (عمر رضی اللہ عنہ سے ان کی روایت مرسل ہے)

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 10613)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/17) (ضعیف) (اس کے راوی ابو ماجدہ مجہول ہیں نیز عمر رضی اللہ عنہ سے ان کا سماع نہیں ہے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف ¤ علي بن ماجدة : مجهول (تق:4786) وقال البخاري : ” لم يصح إسناده “ (التاريخ الكبير:298/6)

Share this: