احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

10: باب فِي الاِمْتِحَانِ بِالضَّرْبِ
باب: جرم کی تفتیش میں مجرم کو مارنا پیٹنا کیسا ہے؟
سنن ابي داود حدیث نمبر: 4382
حدثنا عبد الوهاب بن نجدة، حدثنا بقية، حدثنا صفوان، حدثنا ازهر بن عبد الله الحرازي"ان قوما من الكلاعيين سرق لهم متاع، فاتهموا اناسا من الحاكة، فاتوا النعمان بن بشير صاحب النبي صلى الله عليه وسلم، فحبسهم اياما ثم خلى سبيلهم فاتوا النعمان، فقالوا: خليت سبيلهم بغير ضرب ولا امتحان، فقال النعمان: ما شئتم إن شئتم ان اضربهم فإن خرج متاعكم فذاك وإلا اخذت من ظهوركم مثل ما اخذت من ظهورهم، فقالوا: هذا حكمك، فقال: هذا حكم الله وحكم رسوله صلى الله عليه وسلم"، قال ابو داود: إنما ارهبهم بهذا القول اي لا يجب الضرب إلا بعد الاعتراف.
ازہر بن عبداللہ حرازی کا بیان ہے کہ کلاع کے کچھ لوگوں کا مال چرایا گیا تو انہوں نے کچھ کپڑا بننے والوں پر الزام لگایا اور انہیں صحابی رسول نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما کے پاس لے کر آئے، تو آپ نے انہیں چند دنوں تک قید میں رکھا پھر چھوڑ دیا، پھر وہ سب نعمان رضی اللہ عنہ کے پاس آئے، اور کہا کہ آپ نے انہیں بغیر مارے اور بغیر پوچھ تاچھ کئے چھوڑ دیا، نعمان رضی اللہ عنہ نے کہا: تم کیا چاہتے ہو اگر تمہاری یہی خواہش ہے تو میں ان کی پٹائی کرتا ہوں، اگر تمہارا سامان ان کے پاس نکلا تو ٹھیک ہے ورنہ اتنا ہی تمہاری پٹائی ہو گی جتنا ان کو مارا تھا، تو انہوں نے پوچھا: یہ آپ کا فیصلہ ہے؟ نعمان رضی اللہ عنہ نے کہا: نہیں، بلکہ یہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اس قول سے نعمان رضی اللہ عنہ نے ڈرا دیا، مطلب یہ ہے کہ مارنا پیٹنا اعتراف کے بعد ہی واجب ہوتا ہے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/قطع السارق 2 (4878)، (تحفة الأشراف: 11611) (حسن)

وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مجرم پر جب شبہ ہو تو اس کو پکڑنا صحیح ہے، مگر ناحق مار پیٹ سے اس سے اقبال جرم کرانا صحیح نہیں ہے، بلکہ یہ سراسر ظلم ہے، جیسا کہ آج کل میں لوگ کرتے ہیں۔

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
إسناده ضعيف / ن 4878 ¤ في سماع أزهر الحرازي من النعمان بن بشير نظر وهو من الطبقة الخامسة عند ابن حجر (تق:308) وال النسائي : ” هذا حديث منكر ، لا يحتج به ، أخرجته ليعرف القصاص “ (السنن الكبرى للنسائي:7361)

Share this: