احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

208: باب مَنْ صَلَّى لِغَيْرِ الْقِبْلَةِ ثُمَّ عَلِمَ
باب: غیر قبلہ کی طرف نماز پڑھ رہا ہو پھر قبلے کا صحیح علم ہو جائے تو کیا کرے؟
سنن ابي داود حدیث نمبر: 1045
حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، عن ثابت، وحميد، عن انس، ان النبي صلى الله عليه وسلم واصحابه"كانوا يصلون نحو بيت المقدس، فلما نزلت هذه الآية فول وجهك شطر المسجد الحرام وحيث ما كنتم فولوا وجوهكم شطره سورة البقرة آية 144 فمر رجل من بني سلمة فناداهم وهم ركوع في صلاة الفجر نحو بيت المقدس: الا إن القبلة قد حولت إلى الكعبة مرتين، فمالوا كما هم ركوع إلى الكعبة".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب بیت المقدس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھ رہے تھے، جب آیت کریمہ: «فول وجهك شطر المسجدالحرام وحيث ما كنتم فولوا وجوهكم شطره» یعنی اپنا منہ مسجد الحرام کی طرف پھیر لیں اور آپ جہاں کہیں ہوں اپنا منہ اسی طرف پھیرا کریں (سورۃ البقرہ: ۱۵۰) نازل ہوئی تو قبیلہ بنو سلمہ کا ایک شخص لوگوں کے پاس سے ہو کر گزرا اس حال میں کہ وہ لوگ نماز فجر میں رکوع میں تھے اور بیت المقدس کی طرف رخ کئے ہوئے تھے تو اس نے انہیں دو بار آواز دی: لوگو! آگاہ ہو جاؤ، قبلہ کعبہ کی طرف بدل دیا گیا ہے (یہ حکم سنتے ہی) لوگ حالت رکوع ہی میں کعبہ کی طرف پھر گئے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/المساجد 2 (527)، (تحفة الأشراف: 314)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/284) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: