احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

13: باب فِي ثَوَابِ الْعِتْقِ
باب: غلام آزاد کرنے کا ثواب۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 3964
حدثنا عيسى بن محمد الرملي، حدثنا ضمرة، عن إبراهيم بن ابي عبلة، عن الغريف بن الديلمي، قال: اتينا واثلة بن الاسقع، فقلنا له: حدثنا حديثا ليس فيه زيادة ولا نقصان، فغضب، وقال: إن احدكم ليقرا ومصحفه معلق في بيته فيزيد وينقص، قلنا: إنما اردنا حديثا سمعته من النبي صلى الله عليه وسلم، قال: اتينا رسول الله صلى الله عليه وسلم في صاحب لنا اوجب يعني النار بالقتل، فقال:"اعتقوا عنه يعتق الله بكل عضو منه عضوا منه من النار".
غریف بن دیلمی کہتے ہیں ہم واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور ہم نے ان سے کہا: آپ ہم سے کوئی حدیث بیان کیجئے جس میں کوئی زیادتی و کمی نہ ہو، تو وہ ناراض ہو گئے اور بولے: تم میں سے کوئی قرآن پڑھتا ہے اور اس کے گھر میں مصحف لٹک رہا ہے تو وہ اس میں کمی و زیادتی کرتا ہے، ہم نے کہا: ہمارا مقصد یہ ہے کہ آپ ہم سے ایسی حدیث بیان کریں جسے آپ نے (براہ راست) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو، تو انہوں نے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے ایک ساتھی کا مسئلہ لے کر آئے جس نے قتل کا ارتکاب کر کے اپنے اوپر جہنم کو واجب کر لیا تھا، آپ نے فرمایا: اس کی طرف سے غلام آزاد کرو، اللہ تعالیٰ اس کے ہرہر جوڑ کے بدلہ اس کا ہر جوڑ جہنم سے آزاد کر دے گا۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 11748)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/490، 4/107) (ضعیف) (اس کے راوی غریف لین الحدیث ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

Share this: