احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

119: باب فِي رَدِّ الْوَسْوَسَةِ
باب: وسوسہ دور کرنے کا بیان۔
سنن ابي داود حدیث نمبر: 5110
حدثنا عباس بن عبد العظيم، حدثنا النضر بن محمد، حدثنا عكرمة يعني ابن عمار، قال: وحدثنا ابو زميل، قال: سالت ابن عباس، فقلت:"ما شيء اجده في صدري ؟ قال: قلت ؟ والله ما اتكلم به، قال: فقال لي: اشيء من شك ؟ , قال: وضحك، قال: ما نجا من ذلك احد، قال: حتى انزل الله عز وجل: فإن كنت في شك مما انزلنا إليك فاسال الذين يقرءون الكتاب من قبلك سورة يونس آية 94 , قال: فقال لي: إذا وجدت في نفسك شيئا، فقل: هو الاول، والآخر، والظاهر، والباطن، وهو بكل شيء عليم".
ابوزمیل کہتے ہیں میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا: میرے دل میں کیسی کھٹک ہو رہی ہے؟ انہوں نے کہا: کیا ہوا؟ میں نے کہا: قسم اللہ کی! میں اس کے متعلق کچھ نہ کہوں گا، تو انہوں نے مجھ سے کہا: کیا کوئی شک کی چیز ہے، یہ کہہ کر ہنسے اور بولے: اس سے تو کوئی نہیں بچا ہے، یہاں تک کہ اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل فرمائی  «فإن كنت في شك مما أنزلنا إليك فاسأل الذين يقرءون الكتاب» اگر تجھے اس کلام میں شک ہے جو ہم نے تجھ پر اتارا ہے تو ان لوگوں سے پوچھ لے جو تم سے پہلے اتاری ہوئی کتاب (توراۃ و انجیل) پڑھتے ہیں (یونس: ۹۴)، پھر انہوں نے مجھ سے کہا: جب تم اپنے دل میں اس قسم کا وسوسہ پاؤ تو «هو الأول والآخر والظاهر والباطن وهو بكل شىء عليم» وہی اول ہے اور وہی آخر وہی ظاہر ہے اور وہی باطن اور وہ ہر چیز کو بخوبی جاننے والا ہے۔ (الحدید: ۳)، پڑھ لیا کرو۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 5677) (حسن الإسناد)

قال الشيخ الألباني: حسن الإسناد

Share this: